Sunday, 28 January 2018


                                                   صحت مند جِلد ہمیشہ کے لیے۔۔۔۔

  گردو پیش کے ماحول میں آب وہوا اور عمر خواتین کی جِلد پرزیادہ اثر ڈالتی ہے۔جِلد کے خراب یا کمزورہونے سے خواتین کی جِلد ہی خراب نہیں ہو تی بلکہ کئی بیماریوں کی حملے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ متوازن غذا کے زریعے ہی ہم اپنی جِلد کو صحت مند رکھ سکتے ہیں۔ہم جو کچھ کھاتے ہیں چاہیں وہ سبزیاں ہوں یا پھل ،گوشت ہو مچھلی ہویا اناج اس کا اثر ہماری جِلد پر بھی پڑھتا ہے۔پھلوں اور سبزیوں میں قدرتی تور پر ایسے کئی اجزا موجود ہوتے ہیں جو ہمار               جِلد کو جھریوں سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
 

ماہرین کا کہنا ہے کہ سبزیوں اور زیتون کے تیل میں سورج سے آنے والی مضرِ صحت الٹراوائلٹ ریز سے تحفظ فراہم کرنے والے اجزا موجود ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ہمیں فضامیں موجود آلودگی سے جِلد کو پہنچنے والے نقصان سے بھی بچاتے ہیں۔ جو افراد کسی وجہ سے گوشت استعمال نہیں کرتے اور زیادہ تر پھلوں اور سبزیوں پر انحصار کرتے ہیں نہ صرف یہ کہ ان کی جِلد کے دوسروں کی نسبت بہتر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں بلکہ وعمر میں اضافے کے باوجود ان کی جِلد نسبتََا زیادہ عرصے تک محفوز رہتی ہے۔
جِلد کی صحت کے ایک ماہر کا کہنا ہے کہ اگر آپ اپنی جِلد کو صحت مند، خوش نما اور جھریوں سے محفوظ رکھنے کے خواہش مند ہیں تو آپ اپنی خوراک میں سے میدے سے بنی ہوئی اشیا ء اور سفید چینی کو نکال دیں۔کیوں کہ یہ چیزیں ہماری اجزاء ریئسہ کے ساتھ ساتھ ہماری جِلد کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں۔وہ مشورہ دیتے ہیں کہ ان کے بجائے آپ اناج،مچھلی،بغیر چکنائی کا گوشت،سبزیاں اور گوشت زیادہ مقدار میں استعمال کریں۔متوازن خوراک کے فوائد بہت زیادہ ہیں یہاں تک کے اٹلی میں ایک حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ متوازن خوراک جِلد کے کینسر سے بچاؤ میں مد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ ایک خاص مرکب اومیگا تھری انسانی جِلد کے خلیوں کو دریخت سے محفوظ رکھتا ہے اور ایسے کھردرا اور سخت ہونے سے بچاتا ہے۔یہ مرکب مچھلی میں بڑی مقدارمیں پایا جاتا ہے۔کہا جاتا ہے ہمیں اپنے کھانے میں تیل کی مقدار کم رکھنی چاہیے مگر ہماری جِلد کو تیل کی بھی ضرورت ہے لیکن ایک خاص تیل کی جو عمومََا زیتون کا تیل یا اخروٹ میں پایا جانے والا تیل ہو تا ہے۔


گندے اور خراب تیل سے ہماری جِلد کو بہت نقصان پہنچتا ہے،جن میں ایک کیل مہاسے ہیں جو آج کل ہر مرد اور عورتوں میں یکساں پائی جانے والی ایک بیماری ہے کہ جس سے چہرے پر بد نما داغ اور دھبے رونما ہوجاتے ہیں۔ خواتین میں کیل مہاسے بلوغت میں پہنچنتے وقت یا حمل کے دوران نکلتے ہیں ان کیل مہاسوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے داغوں سے چھٹکا را پانے کے لیے قدرتی طریقے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
ًٍٍَََََ    سب سے پہلے اس مرض میں مبتلا خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنے چہرے کی صفائی کا خاص خیال رکھیں اور ہر طرح کے لوشنز اور کریم لگانا ترک کر دیں۔
    چہرے پر اگر کیل مہاسے پیدا ہو جائیں تو کوشش کریں انہیں بار بار ہاتھ نہ لگائیں اور نہ ہی دانوں کو پھوڑنے کی کوشش کریں۔اگر اس سے اجتناب نہ کیا جائے تو دانوں والی جگہ پر سیاہ داغ بن جاتے ہیں جو بعد میں چہرے کی خوبصورتی کو ماند کر دیتے ہیں۔
    چٹپٹی اور مصالحہ دار غذا ئیں بھی اس مرض کا سبب بنتی ہیں اس لیے ان سے پرہیز کریں اور پانی کا استعمال زیادہ کریں کم از کم دن میں چھ سے آٹھ گلاس پانی ضرور پئیں۔
    متوازن غذا استعمال کریں،تازہ سبزیاں اور پھل کھائیں کیوں کہ یہ نظام دورانِ خون اور ڈائجیسٹیو سسٹم کو بہتر کرتے ہیں جس سے مجموعی طور پر صحت بحال رہتی ہے اور جِلدی مسائل پید انہیں ہوتے۔
  درج بالا ہدایت کے بعد آپ چند دیسی ٹوٹکوں اور ادویات سے بھی مدد لے سکتی ہیں۔
    بیکنگ سوڈا اساسی خصوصیت کا حامل ہوتا ہے اس کے ہلکے لیپ سے چہرے کی چکنائی ختم اور بند مسام کھل جاتے ہیں جس سے کیل ختم ہوجاتے ہیں۔
   زیتون کا تیل بھی کیل مہاسوں کے لیے مفید ہے یہ خشک جِلد والے استعمال کرسکتے ہیں۔دو سے چار منٹ تک زیتون کے تیل کا مساج مفید ثابت ہوتا ہے مساج کے بعد ہلکے گرم پانی سے منہ دھونے سے بہترین نتائج ملیں گیں۔
   اس کے علاوہ وٹامن ای کے کیپسول بھی استعمال کرنے سے کافی حد تک افاقہ ہوتا ہے۔کیونکہ وٹامن ای جِلد کے لیے بہت ضروری ہے اور جِلد کے نظام کو باقاعدہ طور پر درست کرتا ہے۔
   زہنی پریشانی اور تھکاوٹ کو دور کریں اور نیند پوری لیں اس طرح سے بھی آپ ان جِلدی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتی ہیں۔ 
  







  

http://about us.blogspot.com/2012/08/how-to-add-menu-bar-in-blogger.html